ghazals لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیںسبھی دکھائیں
رگ و پے   میں   سما    گئی   بارش
چلو اب ایسا کرتے ہیں ستارے بانٹ لیتے ہیں
ھنسے تو آنکھ سے آنسو رواں ہمارے ہوئے
 جو قربتوں کے نشے تھے وہ اب اترنے لگے
ہر دوا درد کو بڑھا ہی دے | sad shairy
رات پھیلی ہے تیرے ، سرمئی آنچل کی طرح
 اُداسیوں کا یہ موسم بدل بھی سکتا تھا
کل ھم نے شام ڈھلے عجب دِل کش منظر دیکھا
دُنیا میں کون ھے وہ، جِس نے کی خطا نہیں
گل بھی کہلاتے   ہو اور واقف خوشبو بھی نہیں ‏
 ‎جس کی قربت میں قرار بہت تھا
  کبھی جو ہم نہ ہوں گئے  کہو کس کو بتاؤ گئے
   نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیں
 اپنی رسوائی تیرے نام کا چرچا دیکھو
زندگی آدھی ہے، ادھوری ہے
‏پھر ترے قول و قسم یاد آئے
 جب سے تیرا خیال رکھا ہے
  راز دل کا نہ دیں بتا ، آنکھیں
 ان کے گیسو سنوارنے والے ہیں
چاند سورج ستارے دشمن تھے