نہ گل نغمہ ہوں نہ پردہ ساز
میں ہوں اپنی شکست کی آواز
................................................
کوئی ویرانی سی ویرانی ہے
دشت کو دیکھ کے گھر یاد آیا
............................................
یا رب زمانہ مجھ کو مٹاتا ہے کس لیے
لوحِ جہاں پہ حرف مکرر نہیں ہوں میں
.................................................
0 تبصرے