اتباف ابرک لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیںسبھی دکھائیں
 جاگی آنکھوں کے خواب ہوتے ہیں - کچھ تعلق عذاب ہوتے ہیں-- ۔اتباف ابرک
 جس نے سیکھی نہیں وفا ہم سے- ہم کو وہ بے وفا ضروری تھا
کیا اثاثہ ہے جسے کھو بھی نہیں سکتے ہیں - غزل - اتباف ابرک
 رابطے بھی رکھتا ہوں راستے بھی رکھتا ہوں - اتباف ابرک
 دیوار نہیں در نہیں سایہ بھی نہیں ہے .. اتباف ابرک , nayab shairy
جو اٹھ گیا ہے زمانے ترا یقیں ہم سے ... nayab shairy
زندگی آدھی ہے، ادھوری ہے
 چار دن آنکھ میں نمی ہو گی
دیوار نہیں در نہیں سایہ بھی نہیں ہے
  بات لوگوں کی بنی   بات تیری میری تھی
 خود فریبی میں ھی جینے کا مزہ ہے ابرک
 اک  وہی مہرباں  نہیں  ہوتا