ہر دوا درد کو بڑھا ہی دے | sad shairy

ہر دوا درد کو بڑھا ہی دے

 sad poery


شاعر : احمد فراز
-----------------

ہر دوا درد کو بڑھا ہی دے

اب تو اے دل اسے بھلا ہی دے


لوٹنے والے سے یوں گریز نہ کر

کیا خبر وہ تجھے دعا ہی دے


جس کے چہرے پہ میری آنکھیں ہیں

وہ مجھے طعن کم نگاہی دے


یہ بھی ایک شیوہ رفاقت ہے 

جانے والوں کو راستہ ہی دے 


جان کنی کے عذاب سے نکلوں

آخری تیر بھی چلا ہی دے 


آپ تو جیسے فراز باد مراد

زندگی کا دیا بجھا ہی دے


احمد فراز

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے