یار کو ہم نے جا بجا دیکھا کہیں ظاہر کہیں چھپا دیکھا کہیں ممکن ہوا کہیں واجب کہیں فانی کہیں بقا دی…
درد ہے خود ہی ، خود دوا ہے عشق شیخ کیا جانے تو کہ کیا ہے عشق کیا حقیقت کہوں کہ کیا ہے عشق حق شناسوں…
Social Plugin