ہائے وہ لمحہ کہ جب تجھ سے شناسائی ہوئی
پھر جو ہوئی تھی میری جان وہ رسوائی ہوئی
اپنی ناکام محبت کا نہ یوں چرچا کرو
زخم بھر جائے گا گر اس کی پذ یرائی ہوئی
پھر زمانے میں کسی نے اسے دیکھا نا سنا
تیرے دربار میں جس شخص کی شنوائی ہوئی
جب تیری یاد کو کوئی بھی ٹھکانا نہ ملے
میری بانہوں میں چلی آتی ہے گھبرائی ہوئی
وصی شاہ

0 تبصرے