Breaking

پیر، 21 مارچ، 2022

اوڑھ لی جب سے یہ رِدائے غم

اوڑھ لی جب سے یہ رِدائے غم
Urdu Ghazal


 اوڑھ لی جب سے یہ رِدائے غم

دل دُکھاتی نہیں نوائے غم


سازِ الفت میں سوز پنہاں ہے

مجھ کو بھاتی ہے اب صدائے غم


اب میں تنہا کبھی نہیں ہوتا

ساتھ میں ہے تِری عطائے غم


اُڑ گئے سب وجود کے ریزے

جانے کیسی چلی ہوائے غم


بَین کرتی ہیں اب بہاریں بھی

کِس نے گلشن کو دی نِدائے غم


مجھ کو مجھ سے ہی اِس نے مِلوایا

کتنی پیاری ہے یہ ادائے غم


میری قسمت میں جب وفا ہی نہ تھی

مجھ کو مِلنی ہی تھی سزائے غم


دردِ فرقت وہی تو سمجھے گا

جو کہ خود بھی ہو مبتلائے غم 🖤

Tags : Ghum , Dard , ulfat ,sad Shairy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں