چپ کی ردا اوڑھے
محبت محوِ خواب ہے
اک آس تھی ترے ہونے سے
اک یاس فقط اب باقی ہے
راہگزرانِ بستیِ دل دیکھو
تقدیر کا یہ تماشا دیکھو
جن کے لیے بھلا دی ہستی اپنی
ان کے ستم کی یہ جفا دیکھو
محبت اوڑھ لی کہتے تھے جو کبھی
اُن کی بے رخی کی آج انتہا دیکھو
میرے واٹس ایپ کے جواب میں
ٹکا سا ان کا جواب دیکھو
سب جھوٹ تھا جو کہا میں نے...
محبت مجھے اور تم سے؟؟ ... ہونہہ...!!!
فیصل ملک!!

0 تبصرے