آئینے میں کمال اترا تھا،چودھویں کاچاند اترا تھا...
ہم حیرت سے تکتے تھے..ایسا شاہکار اُترا تھا.....
لفظ باتیں کرتے تھے، جانےکیا باتیں کرتے تھے....
کیا کمال اُترا تھا........اسکا جب خیال اترا تھا..
ستارے اسکو تکتے تھے.نیچے اُتر کر تکتے تھے....
چاندنی مہک کر اتری تھی..روشن اک تھال اُترا تھا...
ابابیلیں روک کر سناتی تھیں قصہ اس پری وش کا...
جگنو لہک لہک کر گاتے تھے، تمثالِ نور اترا تھا...
فیصل.ملک!!!

0 تبصرے