پھولوں کی طرح تھا مرے خوابوں کی طرح تھا


Ghazal


پھولوں کی طرح تھا مرے خوابوں کی طرح تھا

وہ شخص تو ہر ڈھب سے گلابوں کی طرح تھا


میرے  لیے  انمول  خزانوں   سے  نہیں   کم

اوروں کے لیے عشق عذابوں کی طرح تھا


آنکھیں جسے پڑھنے کے لئے رہتی تھیں بیتاب

چہرہ  ترا اُن خاص کتابوں کی طرح تھا


بس تیری بدولت ہیں یہاں رونقیں ساری

ورنہ یہ جہاں اجڑے خرابوں کی طرح تھا


جو میرے سوالوں میں نہیں تھا کہیں موجود

لہجہ ترا کچھ ایسے جوابوں کی طرح تھا


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے