Breaking

جمعہ، 4 دسمبر، 2020

تیرے آنے کا دھوکہ سا رہا ہے

تیرے آنے کا دھوکہ سا رہا ہے

 تیرے آنے کا دھوکہ سا رہا ہے

دیا سا رات بھر جلتا رہا ہے 

Tere Ane ka Dhoka sa raha hai 

Diya sa Raat bhar Jalta rah hai

 

ناصر کاظمی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں