ابھی سورج نہیں ڈوبا زرا شام ہونے دو
میں خود ہی لوٹ جاؤں گا مجھے ناکام ہونے دو
مجھے بدنام کرنے کے بہانے ڈھونڈتے ہو کیوں
میں خود ہو جاؤں گا بدنام پہلے نام ہونے دو
ابھی مجھ کو نہیں کرنا ہے اعتراف شکست تم سے
میں سب تسلیم کر لوں گا یہ چرچا عام ہونے دو
میری ہستی نہیں انمول پھر بھی بک نہیں سکتا
وفائیں بیچ لینا بس زرا نیلام ہونے دو
نئے اغاز میں ہی حوصلہ کیوں چھوڑ بیٹھے ہو
تم سب کچھ جیت جاؤ گے زرا انجام ہونے دو

0 تبصرے