شام کے سر پر آنچل دیکھا





 

 شام کے سر پر آنچل دیکھا

ہم نے جلتا جنگل دیکھا


اپنی آنکھ میں آنسو پائے

ان کی آنکھ میں کاجل دیکھا


پھول نظر میں رقصان رقصاں 

جانے کس کا آنچل دیکھا


من کے بن میں خاک اڑتی تھی

آج وہاں پر جل تھل دیکھا


جب بھی دیکھا ہے محسن کو

تیرے پیار میں پاگل دیکھا

محسن نقوی


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے