آج کچھ رسم محبت ادا ہو جائے
یہ جان بھی تجھ پے فدا ہو جائے
ٹوٹ کے چاہوں اس قدر تجھے
سانس بھی مجھ سے جدا ہو جائے
تیرے نام کی مہندی لگاوں میں جب
خوشبو پھیلے ، کوئی صدا ہو جائے
بچھڑ جاوں میں تجھ سے اگر کہیں
میری زندگی وہیں پہ قضا ہو جائے
مانگ لومجھے تم خدا سے عاشی
کہ تیرا میرا ساتھ سدا ہو جائے
عاشی
0 تبصرے