Breaking

اتوار، 26 مارچ، 2017

آس ٹوٹ جائے تو


آس ٹوٹ جائے تو


آس ٹوٹ جائے تو
دل کے دریچوں کے
کواڑ بین کرتے ہیں
محبت روٹھ جائے تو

آنکھ میں پھر
موتی رقص کرتے ہیں
زندگی روٹھ جائے تو
حوصلوں کی  چٹانوں پر
پھسلن بڑھ جاتی ہے

وقت چھوٹ جائے تو
نار سائی پھر لوگو
جیون کٹھن کرتی ہے
آس ٹوٹ جائے تو

فیصل ملک

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں