Breaking

منگل، 20 اکتوبر، 2020

میں تو محدود سے لمحوں میں مِلی تھی اُس سے

urdu poetry

 میں تو محدود سے لمحوں میں مِلی تھی اُس سے

پھر بھی وہ کِتنی وضاحت سے مجھے سوچتا ہے 


Mein to Mehdod se Lamhon mein Mili thi us se

Phir bhi wo Kitni Wazahat se mjhy Sochta hai


نوسی گیلانی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں