دامن پہ لگے داغ کسی کے کبھی دھو کر تو دیکھو
کسی کے دکھ سارے اپنے اندر تم سمو کر تو دیکھو
مسکراھٹ پہ تو سبھی سجا لیتے ھیں مسکراھٹیں اپنی
کسی کی کے درد پہ کبھی اپنی پلکیں بھگو کر تو دیکھو
اچھے اچھوں کو تو سینے سے لگا ھی لیتے ھیں سارے
کبھی برے بروں کے بھی تم ھو کر تو دیکھو
انسان ھو تو کرو انسانوں کی ذات سے بھی پیار تم
پھول دے کر، کانٹے خود کو کبھی چبھو کر تو دیکھو
دو جہاں کی نعمتوں سے بھر دے گا جھولی تیرا مالک
کبھی سجدے میں، صدق دل سے ساجن رو کر تو دیکھو
(عبدالرؤف ساجن)


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں