Breaking

اتوار، 1 نومبر، 2015

دامن پہ لگے داغ کسی کے کبھی دھو کر تو دیکھو


دامن پہ لگے داغ کسی کے کبھی دھو کر تو دیکھو
کسی کے دکھ سارے اپنے اندر تم سمو کر تو دیکھو مسکراھٹ پہ تو سبھی سجا لیتے ھیں مسکراھٹیں اپنی کسی کی کے درد پہ کبھی اپنی پلکیں بھگو کر تو دیکھو اچھے اچھوں کو تو سینے سے لگا ھی لیتے ھیں سارے کبھی برے بروں کے بھی تم ھو کر تو دیکھو انسان ھو تو کرو انسانوں کی ذات سے بھی پیار تم پھول دے کر، کانٹے خود کو کبھی چبھو کر تو دیکھو دو جہاں کی نعمتوں سے بھر دے گا جھولی تیرا مالک کبھی سجدے میں، صدق دل سے ساجن رو کر تو دیکھو (عبدالرؤف ساجن)





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں