تیری ‏باتیں ‏ہی ‏سنانے ‏آئے
میرا سوچنا تیری ذات تک
  لوگ کہتے ہیں  زمانے میں محبت کم ہے
 کسی صبح کا تھا منظر، سبھی کام جا رہے تھے
 مجھ کو درپیش ہے نئی ہجرت