ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے | بشیربدر ... nayab shairy


ghazal





ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے  

چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں جب شام ہو جائے


کبھی تو آسماں سے چاند اترے جام ہو جائے  

تمہارے نام کی ایک خوب صورت شام ہو جائے


عجب حالات تھے یوں دل کا سودا ہو گیا آخر  

محبت کی حویلی جس طرح نیلام ہو جائے


سمندر کے سفر میں اس طرح آواز دے ہم کو  

ہوائیں تیز ہو ں اور کشتیوں میں شام ہو جائے


مجھے معلوم ہے اس کا ٹھکانہ پھر کہاں ہو گا  

پرندہ آسماں چھونے میں جب ناکام ہو جائے


اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو  

نہ جانے کسی گلی میں زندگی کی شام ہو جائے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے