Breaking

جمعرات، 18 ستمبر، 2025

دیکھ کر دل کشی زمانے کی - آرزو ہے فریب کھانے کی- عبدالحمید عدم



دیکھ کر دل کشی زمانے کی - آرزو ہے فریب کھانے کی- عبدالحمید عدم


 دیکھ کر دل کشی زمانے کی

آرزو ہے فریب کھانے کی


اے غم زندگی نہ ہو ناراض

مجھ کو عادت ہے مسکرانے کی


ظلمتوں سے نہ ڈر کہ رستے میں

روشنی ہے شراب خانے کی


آ ترے گیسوؤں کو پیار کروں

رات ہے مشعلیں جلانے کی


کس نے ساغر عدمؔ بلند کیا

تھم گئیں گردشیں زمانے کی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں