غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں


غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں


 غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں 

تو نے مجھ کو کھو دیا میں نے تجھے کھویا نہیں 


نیند کا ہلکا گلابی سا خمار آنکھوں میں تھا 

یوں لگا جیسے وہ شب کو دیر تک سویا نہیں 


ہر طرف دیوار و در اور ان میں آنکھوں کے ہجوم 

کہہ سکے جو دل کی حالت وہ لب گویا نہیں 


جانتا ہوں ایک ایسے شخص کو میں بھی منیرؔ 

غم سے پتھر ہو گیا لیکن کبھی رویا نہیں


منیر نیازی


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے