Breaking

اتوار، 19 جنوری، 2025

غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں


غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں


 غم کی بارش نے بھی تیرے نقش کو دھویا نہیں 

تو نے مجھ کو کھو دیا میں نے تجھے کھویا نہیں 


نیند کا ہلکا گلابی سا خمار آنکھوں میں تھا 

یوں لگا جیسے وہ شب کو دیر تک سویا نہیں 


ہر طرف دیوار و در اور ان میں آنکھوں کے ہجوم 

کہہ سکے جو دل کی حالت وہ لب گویا نہیں 


جانتا ہوں ایک ایسے شخص کو میں بھی منیرؔ 

غم سے پتھر ہو گیا لیکن کبھی رویا نہیں


منیر نیازی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں