Breaking

پیر، 5 جون، 2023

تھک گئے ہو تو تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو




تھک گئے ہو تو تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو





تھک گئے ہو تو تھکن چھوڑ کے جا سکتے ہو

 تم مجھے واقعتا چھوڑ کے جا سکتے ہو


ہم درختوں کو کہاں آتا ہے ہجرت کرنا 

تم پرندے ہو وطن چھوڑ کے جا سکتے ہو


تم سے باتوں میں کچھ اس درجہ مگن ہوتا ہوں 

مجھ کو باتوں میں مگن چھوڑ کے جا سکتے ہو


جانے والے سے سوالات نہیں ہوتے 

تم یہاں اپنا بدن چھوڑ کے جا سکتے ہو۔۔


جانا چاھو تو کسی وقت بھی خود سے باہر

 اپنے اندر کی گھٹن چھوڑ کے جا سکتے ہو۔۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں