Breaking

ہفتہ، 30 جولائی، 2022

جب غم مری دھڑکن مری باتوں سے عیاں تھا ، تو کہاں تھا | nayab Urdu Shairy

 

Ghazal
Ghazal 



جب غم مری دھڑکن مری باتوں سے عیاں تھا ، تو کہاں تھا

جب چاروں طرف درد کے دریا کا سماں تھا، تو کہاں تھا


اب آیا ہے جب ڈھل گئے ہیں سبھی موسم، مرے ہمدم

جب تیرے لئے مرا ہر احساس جواں تھا ، تو کہاں تھا


اب صرف خموشی ہے مقدر کا ستارہ ، مرے یارا

جب لب پہ فقط تیرا فقط تیرا بیاں تھا، تو کہاں تھا


اب آیا ہے جب کام دکھا بھی گیا ساون، مرے ساجن

جب چار سو میرے لئے خوشیوں کا سماں تھا، تو کہاں تھا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں