یونہی موسم کی ادا دیکھ کے یاد آیا
کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں
دل یہ کہتا ہے کہ شاید ہو افسردہ وہ بھی
دل کی کیا بات کریں ، دل تو ہے ناداں جاناں
جس کو دیکھو وہی زنجیر پا با لگتا ہے
شہر کا شہر ہوا داخل زنداں جاناں
اب تیرا زکر بھی شاید ہی غزل میں آئے
اور سے اور ہوا درد کا عنواں جاناں
احمد فراز
0 تبصرے