Aankhon ko intezaar ka day kar
وہی جو حاصِل  ہستی ہے ناصر
تو نے کھائی تو قسم ضبطِ محبت کی مگر
 ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا
ہائے  وہ لمحہ  جب تجھ سے شناسائی ہوئی  ‏