مجھے ہم سفر بھی ملا کوئی شکستہ حال مری طرح
 تم کو دیکھا تو یہ خیال آیا
  کھیل جو بھی تھا جاناں اب حساب کیا کرنا
   کتنا رویا تھا، میں تیری خاطر
 ہم سمندر ہیں ہمیں خاموش رہنے دو