بس اک شخص ہی کل کائنات ہو جیسے۔۔
نظر نہ آئے تو دن میں بھی رات ہو جیسے۔۔
میرے لبوں پہ تبسم موجزن ہے اب تک
کہ دل کا ٹوٹنا چھوٹی سی بات ہو جیسے۔۔
شبِ فراق مجھے آج یوں ڈراتی ہے،
تیرے بغیر میری پہلی رات ہو جیسے۔۔
اُسکی یاد کی یہ بھی تو اک کرامت ہے
ہزار میل پہ ہو کے بھی ساتھ ہو جیسے۔۔
تیرا سلوک مجھے روز زخم تازہ دے
کسی کو پہلی محبت میں مات ہو جیسے۔۔
ہمارے دل کو کوئی مانگنے نہ آیا محسن،
کسی غریب کی بیٹی کا ہاتھ ہو جیسے۔۔
.jpg)
0 تبصرے