دوست بھی دشمن نہ تھے دل بھی عدو میرا نہ تھا ۔۔ nayab shairy

دوست بھی دشمن نہ تھے دل بھی عدو میرا نہ تھا ... nayab shairy


 دوست بھی دشمن نہ تھے دل بھی عدو میرا نہ تھا 

یہ تو مجھ پر اب کھلا ظالم کہ تو  میرا نہ تھا


اس طرح خوش  ہو رہا ہوں جش مقتل دیکھ کر 

جس طرح ہر نوک خنجر پر لہو میرا نہ تھا 


اپنے اپنے بے وفاوٓں نے ہمیں یک جا کیا 

ورنہ میں تیرا نہیں تھا اور تو میرا نہ تھا 


وہ کہیں بھی چھوڑ جاتا کیا گلہ اس سے کہ وہ 

اک مسافر تھا شریک جستجو میرا نہ تھا


اب تو خود سے بولنے میں خوف آتا ہے فراز 

اتنا دل آزار طرز گفتگو میرا نہ تھا 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے