زندگی نے ستا کے حد کر دی
میں نے بھی مسکرا کے حد کر دی
میں نے اس سے کہا، 'چلے جاؤ'
اور اس نے بھی جا کے، حد کر دی
شعر میں نے کہے تھے تیرے لیے
تو نے سب کو سنا کے حد کر دی
ایک وعدہ تھا یاد رکھنے کا
تو نے وہ ہی بھلا کے حد کر دی
میں نے ان دیکھے چاہنا تھا تجھے
تو نے خوابوں میں آ کے حد کر دی
میرے اک بے خیال جملے کو
تو نے دل پہ لگا کے حد کردی
0 تبصرے