وہ صورتِ آفتاب ہیں , چندے ماہتاب ہیں ... فیصل ملک | nayab shairy



وہ صورتِ آفتاب ہیں , چندے ماہتاب ہیں ... فیصل ملک |  nayab shairy




ملكةُ القلب


وہ صورتِ آفتاب ہیں

چندے ماہتاب ہیں

غزل اک لاجواب سی

شاعری کی کتاب ہیں

کاکلوں کی بات کیا

ہنستی ہوئی رات ہیں

گالوں کی رنگت تو

جیسے کھلتے گلاب ہیں

عارض کے بھنور جیسے

گردشیں محوِ طواف ہیں

پنکھڑی سے نازک لب

کہ شہد کی مثال ہیں

جسم کی رنگینیاں ایسی

کہ حوریں بھی بے تاب ہیں

کمال کے ہیں  ہاتھ وہ

کلائیاں

 صراحی دار گردن پہ

سبُوئیں شرمسار ہیں

چال کا وہ بانکپن

کہ ہرن بھی بے قرار ہیں

زباں میں ہے تاثیر کہ

طلسمِ  ہوش رُبا ہیں

اداس ہوں گر تو لگے

کہ زمانے سے خفا ہیں

مسکرا دیں اگر

تو نور کے طواف ہیں

قباؤں کی ان کی بات ہی کیا

سجی سجائی کہکشاں ہیں

روپ نگر کی ملکہ ہی‍ں

عاشق سبھی بے دام ہیں

حسنِ جہاں میں فیصل

وہ خود اپنی اک مثال ہیں

         








         

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے